(ایجنسیز )
نسلی امتیازکے خلاف طویل جد و جہد کرنے والے نلسن منڈیلا کے جسد خاکی کو ملٹری ہاسپٹل سے آج سرکاری یونین بلڈنگ میں منتقل کر دیا گیا۔
جلوس جنازہ کے راستے میں دونوں طرف ہزاروں کی تعداد میں کھڑے لوگوں نے اپنے محبوب رہنما کو خراج عقیدت پیش کیا۔
جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر اور نسل پرستی کے خلاف تاریخی جدوجہد کر کے امر ہو جانے والے نیلسن مینڈیلا کے جسد خاکی کو دارالحکومت پریٹوریا میں فوجی اسپتال سے جلوس کی شکل میں سرکاری عمارات میں منتقل کردیا گیا، جنازے کے جلوس کے آگے ملٹری کے چاق و چوبند دستے نے آنجہانی رہنما کو سیلوٹ پیش
کیا، جہاں مینڈیلا کے خاندان کے افراد اور عالمی رہنما ان کا دیدار کرسکیں گے۔
شیشے کے تابوت میں رکھے گئے مینڈیلا کے جسد خاکی کے آخری دیدار کے لئے راستے کے دونوں جانب کھڑے ہزاروں افراد نے خراج عقیدت پیش کیا، ان کے جسد خاکی کو تین روز تک عام دیدار کے لئے ہر صبح پریٹوریا کی سڑکوں پر گھمایا جائے گا، مختلف مذاہب کے لوگ نیلسن مینڈیلا کے لئے خصوصی عبادات کا اہتمام کر رہے ہیں اور یہ سلسلہ ان کی تدفین تک جاری رہے گا۔
مینڈیلا کی آخری رسومات اتوار کو ان کے آبائی علاقے کونو میں ادا کی جائیں گی، پچانوے سالہ نیلسن مینڈیلا جمعرات کو طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے تھے۔